مرنے میں صرف 4 سیکنڈ لگتے ہیں ۔۔۔ لاہور ٹیچر ٹریننگ میں لیکچر کے دوران نوجوان فوت ہوگیا ۔۔۔


https://www.facebook.com/share/v/16YdZY286w
دل دھڑکتا رہا، ہم غفلت میں رہے!
“ایک کلاس، ایک لیکچر… اور پھر خاموشی چھا گئی”
لاہور کے ایک جامعہ میں جب لیکچر جاری تھا، سب کچھ معمول کے مطابق تھا۔ بچے سن رہے تھے، ٹیچر پڑھا رہے تھے۔ لیکن اچانک — سب کچھ تھم گیا!
ایک عزت دار، مہربان، اور فرض شناس استاد… جو صرف پڑھانے نہیں بلکہ نسلیں سنوارنے آیا تھا، وہ کلاس روم ہی میں اپنی زندگی کی آخری سانس لے گیا۔
کارڈیک اریسٹ!
نہ کوئی چیخ، نہ کوئی علامت، نہ کوئی شکایت… بس ایک لمحہ، اور سب کچھ ختم۔
کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟
کیا دل اتنا بےوفا ہو سکتا ہے؟
زندگی بہت مختصر ہے،
میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
یہ دنیا کی زندگی ایک لمحاتی سایہ ہے، آنکھ جھپکتے ہی گزر جاتی ہے۔ ہم سب دنیا کے دھوکے میں گم ہیں، دولت، شہرت، اور خواہشات کے پیچھے دوڑ رہے ہیں، مگر ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ زندگی کبھی بھی ختم ہو سکتی ہے، اور موت کی کوئی خبر نہیں دیتی۔
آج ہم ہنستے بولتے ہیں، کل کون جانے ہم اس دنیا میں ہوں یا نہ ہوں؟ جو لوگ کل ہمارے ساتھ بیٹھے تھے، آج قبر کی تنہائیوں میں جا سوئے۔ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، ہر سانس آخری ہو سکتی ہے۔
تو پھر کس چیز کا انتظار ہے؟
آئیے! دین سے جُڑ جائیں۔
اپنے دلوں کو اللہ اور اس کے پیارے رسول ﷺ کی محبت سے روشن کریں۔
نماز کی پابندی کریں، قرآن کو اپنی زندگی کا ساتھی بنائیں، سچائی، عدل، محبت اور حسنِ اخلاق کو اپنا شعار بنائیں۔
ہم جس زندگی کو سب کچھ سمجھ کر اس میں مگن ہیں، وہ تو ایک آزمائش ہے، اصل زندگی تو آخرت کی ہے — اور وہی ہمیشہ رہنے والی ہے۔
آج توبہ کر لیں، کل کا کوئی بھروسہ نہیں۔
اللہ بڑا مہربان ہے، معاف کرنے والا ہے۔ ایک قدم ہم بڑھائیں، وہ دس قدم ہماری طرف آتا ہے۔
آئیں!
نفس پر قابو پائیں، دنیا کی محبت کو دل سے نکال کر، اللہ کی رضا کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔
یاد رکھیں: زندگی بہت مختصر اور موت بہت قریب ہے۔
اللّٰہ ہمیں عمل کی توفیق دے، دین پر استقامت عطا فرمائے اور ہمیں دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب کرے۔ آمین۔
sxxqgwdoirngexistxfwtnsqzqteue